Saturday 20 April 2019

Tuesday 1 December 2015

click link

https://www.facebook.com/PakArmyPowerOfIslam786/photos/a.555735534494611.1073741828.555718077829690/886842518050576/?type=3&theater

Sunday 15 November 2015

ہم نے پہلے ہی بتادیاتھا مگرافغانستان نے تعاون نہیں کیا،ڈی جی آئی ایس پی آرامریکہ پہنچ گئے

واشنگٹن(نیوزڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے افغانستان فرار ہونیوالے دہشتگردوں کو روکنے کیلئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے ہمیشہ تعاون کیا افغانستان نے ضرب عضب کے سلسلہ میں تعاون نہیں کیا ۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے دورے کے حوالے سے واشنگٹن آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ خطے کی سیکیورٹی بہت اہمیت کی حامل ہے پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے ہمیشہ تعاون کیا ہے ہم نے آپریشن ضرب عضب سے پہلے ہی بتادیاتھا کہ آپریشن کے نتیجہ میں دہشتگرد افغانستان فرار ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کو فرار ہوکرسرحد پار جانے سے روکنے کیلئے پاک افغان سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان نے آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے پاکستان کیساتھ تعاون نہیں کیا افغان حکومت کو اس سلسلہ میں اقدامات کرناچاہیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کوششوں کی حمایت کرتارہیگا امریکہ میں آرمی چیف سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کرینگے وہ امریکی وزیرخارجہ سے ملیں گے انہوں نے کہاکہ بدلتے ہوئے علاقائی حالات میں آرمی چیف کا دورہ امریکہ اہم ہے دورے میں علاقائی سیکیورٹی استحکام پر بات ہوگی جبکہ بات چیت کے دوران دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیاجائیگا۔
اشنگٹن: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ بدلاتے علاقائی حالات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بدلتے عالمی حالات کے تناظر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے دوران وہ امریکی سول اور فوجی قیادت سمیت وزیرخارجہ جان کیری سے بھی ملاقات کریں گے جب کہ 5 روزہ دورہ امریکی کے دوران علاقائی سیکیورٹی اور استحکام سمیت دوطرفہ تعلقات پر بھی بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف چیف اور امریکی عسکری حکام کے درمیان فوجی معاملات سمیت وسیع ایجنڈے پر بات ہوگی جب کہ بدلتے علاقائی حالات میں جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں امن کے لئے ہمیشہ حمایت کی اور خلوص سے ہمسایہ ملک میں امن کے لئے کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے تاہم آپریشن ضرب عضب سے قبل پہلے ہی بتا دیا تھا کہ دہشت گرد آپریشن سے بچنے کے لئے افغانستان فرارہوں گے لیکن آپریشن ضرب عضب کی سپورٹ میں افغان حکومت نے اقدامات نہیں کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے فرار کا راستہ روکنے کے لئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے اور انہیں روکنے کے لئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیئں۔