Tuesday 1 December 2015

click link

https://www.facebook.com/PakArmyPowerOfIslam786/photos/a.555735534494611.1073741828.555718077829690/886842518050576/?type=3&theater

Sunday 15 November 2015

ہم نے پہلے ہی بتادیاتھا مگرافغانستان نے تعاون نہیں کیا،ڈی جی آئی ایس پی آرامریکہ پہنچ گئے

واشنگٹن(نیوزڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے افغانستان فرار ہونیوالے دہشتگردوں کو روکنے کیلئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے ہمیشہ تعاون کیا افغانستان نے ضرب عضب کے سلسلہ میں تعاون نہیں کیا ۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے دورے کے حوالے سے واشنگٹن آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ خطے کی سیکیورٹی بہت اہمیت کی حامل ہے پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے ہمیشہ تعاون کیا ہے ہم نے آپریشن ضرب عضب سے پہلے ہی بتادیاتھا کہ آپریشن کے نتیجہ میں دہشتگرد افغانستان فرار ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کو فرار ہوکرسرحد پار جانے سے روکنے کیلئے پاک افغان سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان نے آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے پاکستان کیساتھ تعاون نہیں کیا افغان حکومت کو اس سلسلہ میں اقدامات کرناچاہیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کوششوں کی حمایت کرتارہیگا امریکہ میں آرمی چیف سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کرینگے وہ امریکی وزیرخارجہ سے ملیں گے انہوں نے کہاکہ بدلتے ہوئے علاقائی حالات میں آرمی چیف کا دورہ امریکہ اہم ہے دورے میں علاقائی سیکیورٹی استحکام پر بات ہوگی جبکہ بات چیت کے دوران دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیاجائیگا۔
اشنگٹن: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ بدلاتے علاقائی حالات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بدلتے عالمی حالات کے تناظر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے دوران وہ امریکی سول اور فوجی قیادت سمیت وزیرخارجہ جان کیری سے بھی ملاقات کریں گے جب کہ 5 روزہ دورہ امریکی کے دوران علاقائی سیکیورٹی اور استحکام سمیت دوطرفہ تعلقات پر بھی بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف چیف اور امریکی عسکری حکام کے درمیان فوجی معاملات سمیت وسیع ایجنڈے پر بات ہوگی جب کہ بدلتے علاقائی حالات میں جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں امن کے لئے ہمیشہ حمایت کی اور خلوص سے ہمسایہ ملک میں امن کے لئے کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے تاہم آپریشن ضرب عضب سے قبل پہلے ہی بتا دیا تھا کہ دہشت گرد آپریشن سے بچنے کے لئے افغانستان فرارہوں گے لیکن آپریشن ضرب عضب کی سپورٹ میں افغان حکومت نے اقدامات نہیں کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے فرار کا راستہ روکنے کے لئے سرحد پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے اور انہیں روکنے کے لئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیئں۔

چیف جسٹس نے فوج کی حمایت کردی۔۔حکومت پریشان


Tuesday 3 November 2015


اسلام آبا(نیوزڈیسک))رینجرزکو اہم ہدایات ملنے کے بعد جرائم پیشہ افراد میں کھلبلی مچ گئی ۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے پیر کو ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر نے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران سندھ میں امن و عامہ کی صورتحال اور کراچی آپریشن پر بریف کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی آپریشن سے امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ اسے مزید تیزی سے آگے بڑھایا جائے اور حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر رینجرز پولیس کے ساتھ مل کر اندرون سندھ میں بھی حالات کو معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرے۔ بعد ازاں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پورٹ افراد کے حوالے سے چوہدری نثار نے واضح کیا کہ پاکستان کو دنیا بھر کے جرائم پیشہ افراد کا ڈمپنگ گرائونڈ نہیں بننے دیں گے۔ وزارت داخلہ کے این او سی کے بغیر پاکستان ڈی پورٹ باشندوں کو قبول نہیں کریگا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈی پورٹ افراد کی واپسی کےلئے نئے ضابطے بنانے کی ہدایت کردی۔ وزارت داخلہ میں نیشنل کرائس مینجمنٹ سیل ختم کرکے اسے نیکٹا میں ضم کرنے کا فیصلہ کیاگیا کچی آبادیوں کے قیام میں سہولت کار بننے والے سی ڈی اے افسروں کی نشاندہی کا کام مکمل کرلیا گیا،اجلاس میں ڈی پورٹ کئے گئے پاکستانیوں کی وطن واپسی، نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت، آئی این جی اوز کی رجسٹریشن، ای سی ایل سے ناموں کا اخراج، اسلحہ لائسنسز کی تجدید ، سیف سٹی پراجیکٹ، ملاوٹ کے خلاف جاری مہم، سیکورٹی سروے، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال اور دیگر اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیرِداخلہ نے وزارت داخلہ اور خارجہ کو ہدایت کی کہ کسی بھی ڈی پورٹ کئے گئے شخص کی شہریت کا حتمی تعین اوراسکے ڈی پورٹ ہونے کی وجوہات کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کئے بغیر اس کو واپس قبول نہ کیا جائے، ایس او پی ترتیب دینے ، وزراتِ خارجہ اور پاکستانی سفارتخانوں سے رابطہ کار کیلئے وزارتِ داخلہ میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی جائے گی اوراس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ بیرونِ ملک سفارتخانوں سے کسی بھی ملک بدر کئے گئے شخص کو عارضی سفری دستاویزات کے اجراء سے پہلے وزارتِ داخلہ سے اس کے کوائف کی تصدیق ضروری ہوگی۔ ڈی پو رٹیز کے سلسلے میں آئندہ ایک ہفتے میں واضح پالیسی پیپر تیار کرکے تمام سفارتخانوں کو بھجوایا جائے،،وزیرِداخلہ نے وزارتِ داخلہ میں عہدوں اور ذمہ داریوں کی تنظیم نو کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِداخلہ کی کوششوں سے علماء اور حکومت میں مدارس رجسٹریشن فارم پر اتفاقِ رائے طے پا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئندہ کوئی نام بغیر کسی ٹھوس وجہ کے ای سی ایل میں نہیں ڈالا جا سکے گا۔ وزیرِ داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ کو ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری اشیا کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کیخلاف مہم بلا تفریق و امتیاز جاری رکھنےاور سکیورٹی سروے 31دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی،جبکہ وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے 10 دسمبر2015 سے سیف سٹی پراجیکٹ کام شروع کر دیگا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے حتمی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت شہر بھر میں1500 کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں۔ مزید ساڑھے چار سو کیمرے15 نومبر تک نصب کر دیئے جائیں گے۔بعد ازاں وزیر داخلہ سیف سٹی منصوبے کے بارے میں بریفنگ کے سلسلے میں کیپیٹل کمانڈ سنٹر گئے جہاں انہیں بتایا گیا کہ چینی کمپنی1500 کیمرے نصب کرچکی ہے دو سو کیمرے فعال ہوچکے ہیں کیپیٹل کمانڈ سنٹر میں 72 کیمروں کی ایک سکرین آویزاں کی گئی ہے جس پر تصویر کو بڑا چھوٹا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ 89 پولیس افسر اس منصوبے میں تربیت حاصل کرنے کے بعد کام کررہے ہیں۔ وزیرداخلہ نے منصوبے کے منیجر کو خبردار کیا کہ ڈیڈلائن کے مطابق کام شروع نہ ہوا تو انہیں ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑیں گے، جنہوں نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا10 دسمبر تک منصوبہ عملی شکل میں پیش کردیا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک کا ایک ایک پیسہ قوم کی امانت ہے سیف سٹی منصوبے کو شہریوں کے محافظ منصوبے کے طور پر دیکھنے کے خواہاں ہیں منصوبے کی عملی افادیت کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے دوسرے بڑے شہروں کو بھی محفوظ بنانے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

Wednesday 28 October 2015

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کا طالبان پر کچھ اثر و رسوخ ضرور ہے تاہم ان پر کوئی کنٹرول نہیں۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کام مذاکرات کے حوالے سے سہولت کار کا ہے، انہیں بحال کرنا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان افغان مصالحتی عمل کی پوری حمایت کرتے ہیں، اب افغان حکومت کو فیصلہ کرنا پوگا کہ وہ بھی ایسا چاہتے ہیں یا نہیں۔
سرتاج عزیزنے کہا کہ دورہ امریکا میں پاکستان کی تشویش سب سے زیادہ ہندوستان سے متعلق تھی، امریکی حکام کو بتایا کہ پڑوسی ملک کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے اور اس حوالے سے ثبوت بھی فراہم کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہندوستانی مداخلت کے باوجود امریکا کی مودی حکومت کے ساتھ دفاعی تعاون پر تحفظات سے بھی واشنگٹن کوآگاہ کیا گیا۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دنیامانتی ہے کہ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام مضبوط ہے، جوہری ہتھیار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو بتادیا ہے کہ ملکی دفاع کیلئے کون سا ہتھیار بنانا ہے اور کون سا نہیں اس حوالے سے فیصلہ پاکستان خودکرے گا۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انتہا پسندوں کے رویے سے ہندوسان میں موجود اقلیتوں نے خود کو غیر محفوظ سمجھنا شروع کردیا ہے۔

Wednesday 15 July 2015

FAKE FAN PAGE OF PAK ARMY ON FACEBOOK

THIS IS FACEBOOK FAN PAGE OF PAK ARMY AND HANDLED BY SOME ENEMIES.
THEY TELL ON FACEBOOK HE IS LOVER OF PAK ARMY BUT NOT WHEN THE PAGES GOES BIG HE START POSTING AGAINST PAK ARMY.
PLZ A HUMBLE REQUEST FOR ALL OF YOU TO REPORT THIS PAGES AND UNLIKE.
WE GIVE US SOME LINK OF THOSE PAGES.
1PakistaN Army(the best)
plz click on that and unlike and report and share it to others.
we updated those page link those haters and enemies of pak army.

آرمی چیف کا شاندار اقدام…قوم کا دل جیت لیا